فرانسیسی حکام کو توہین اور نفرت پھیلانے کی کاروائی کے تسلسل کو روکنا ہوگا

تہران۔ ارنا۔پیرس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں چارلی ہیبڈو کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر کیخلاف ایک مقابلہ شروع کرنے اور توہین آمیز کارٹون شائع کرنے کے مضحکہ خیز اقدام کی مذمت کی گئی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، بیان میں کہا گیا ہے کہ چارلی ہیبڈو میگزین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر کے کارٹوں کھینچنے کیلئے بین الاقوامی مقابلہ شروع کرنے کے مضحکہ خیز اقدام کے بعد اپنا خصوصی شمارہ مورخہ 4 جنورری 2022 کو اس کیلئے مختص کیا جس میں انتہائی جارحانہ تصاویر کے ساتھ بدصورت اور توہین آمیز الفاظ اور جملے تھے۔

چارلی ہیبڈو کے اقدام کو بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور معیارات کے مطابق، آزادی اظہار کے اصول کے تحت نہ صرف درست قرار نہیں دیا جا سکتا بلکہ یہ شخصیات اور قوموں کو بدنام کرنا اور بدنامی کی مہم شروع کرنا، جھوٹ اور نفرت پھیلانا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی واضح مثال ہے۔

دوسری طرف چارلی ہیبڈو کا یہ عمل آزادی رائے کے اصول کے آلہ کار استعمال اور انتخابی اور منافقانہ استحصال کو ظاہر کرتا ہے؛ مذہب اور مذہبی اقدار کی جنگ میں فخر کرنے والا یہ میگزین ماضی میں ہمیشہ فحاشی اور مختلف اقوام کے عقائد و اقدار کی توہین کو جواز بنا کر اسے بہانہ بناتا رہا ہے۔

نیز، چارلی ہیبڈو، جس نے خواتین کے حقوق کے دفاع کا جھوٹا دعوی کیا، مذکورہ خصوصی شمارے میں انتہائی مکروہ اور فحش تصاویر شائع کرکے، خواتین کے مقام کی بدترین توہین کرنے کے علاوہ، خواتین کو آلے کے طور پر استعمال کرنے کے اپنے اصلی روپ کا مظاہرہ کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ چارلی ہیبڈو کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے فرانس کے متعلقہ حکام سے ر توقع رکھتا ہے کہ وہ اس میگزین کے ان اقدامات سے نمٹنے کے لیے ضروری اور فوری اقدام کریں گے تاکہ توہین اور نفرت کی اس مہم کو جاری رکھنے سے روکا جا سکے کیونکہ یہ دونوں ملکوں کے تعلقات پر نقصان دہ اور تباہ کن اثرات مرتب کریں گے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .